سورة لقمان - آیت 18
وَلَا تُصَعِّرْ خَدَّكَ لِلنَّاسِ وَلَا تَمْشِ فِي الْأَرْضِ مَرَحًا ۖ إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ كُلَّ مُخْتَالٍ فَخُورٍ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور لوگوں سے اپنا چہرہ پھیر کر (١١) بات نہ کر، اور زمین میں اکڑ کر نہ چل، بے شک اللہ ہر اس شخص کو پسند نہیں کرتا ہے جو اکڑ کر چلنے والا، فخر کرنے والا ہوتا ہے
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 15 یا لوگوں سے اپنا منہ پھیر کر بات نہ کر۔ یعنی غرور نہ کر بلکہ تواضح اور عاجزی کے ساتھ ہر ایک کی بات سن۔ ف 1 بلکہ اللہ تعالیٰ کو عاجزی پسند ہے واضح رہے کہ اکڑنا اور شیخی بگھارنا اور چیز ہے اور شکر کے جذبہ سے اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا ذکر کرنا دوسری چیز، یہ ناصرف جائز بلکہ اللہ تعالیٰ کو پسند ہے۔” واما بنعمت ربک فحدث (ضحیٰ 11)