فَلَمَّا وَضَعَتْهَا قَالَتْ رَبِّ إِنِّي وَضَعْتُهَا أُنثَىٰ وَاللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا وَضَعَتْ وَلَيْسَ الذَّكَرُ كَالْأُنثَىٰ ۖ وَإِنِّي سَمَّيْتُهَا مَرْيَمَ وَإِنِّي أُعِيذُهَا بِكَ وَذُرِّيَّتَهَا مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ
پس جب اس نے اسے جنا تو کہا کہ اے میرے رب ! میں نے اِسے بچی جنا ہے، اور جو اس نے جنا ہے اللہ اسے خوب جانتا تھا، اور وہ لڑکا جس کی اس نے خواہش کی تھی، اس لڑکی کی مانند نہیں جو اللہ نے اسے دیا، (ام مریم نے کہا) اور میں نے اس کا نام مریم رکھا ہے، اور میں اسے اور اس کی اولاد کو مردود شیطان کے شر سے تیری پناہ میں دیتی ہوں۔
ف 1 یہ درمیان میں جملہ معترضہ ہے اور فرمان باری تعالیٰ ہے۔ (قرطبی) ف 2چنانچہ یہ دعا قبول ہوئی۔ حدیث میں ہے آنحضرت(ﷺ )نے فرمایا ؛( ما مِن مَوْلُودٍ يُولَدُ إلَّا والشَّيْطانُ يَمَسُّهُ حِينَ يُولَدُ، فَيَسْتَهِلُّ صارِخًا مِن مَسِّ الشَّيْطانِ إيَّاهُ، إلَّا مَرْيَمَ وابْنَها)۔ کوئی بچہ ایسا نہیں جس کو ولادت کے وقت شیطان مس نہ کرتا ہو مگر مریم ( علیھا السلام) اور اس کا بیٹا ( علیہ السلام)۔ ( بخا ری۔ مسلم )