سورة القصص - آیت 25

فَجَاءَتْهُ إِحْدَاهُمَا تَمْشِي عَلَى اسْتِحْيَاءٍ قَالَتْ إِنَّ أَبِي يَدْعُوكَ لِيَجْزِيَكَ أَجْرَ مَا سَقَيْتَ لَنَا ۚ فَلَمَّا جَاءَهُ وَقَصَّ عَلَيْهِ الْقَصَصَ قَالَ لَا تَخَفْ ۖ نَجَوْتَ مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

پس (١٣) ان دونوں میں سے ایک شرماتی ہوئی چل کر ان کے پاس آئی کہا، میرے والد آپ کو بلارہے ہیں تاکہ آپ نے ہماری بکریوں کو جو پانی پلایا ہے اس کی آپ کو مزدوری دیں، پس جب وہ اس کے والد کے پاس آئے اور ان سے اپنا ماجرا بیان کیا تو انہوں نے کہا اب تم مت ڈرو، ظالموں سے بچ کر نکل آئے ہو

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

7۔ ” شرماتی چلی آرہی ہے“۔ کی تشریح حضرت عمر (رض) نے فرمائی ہے : ” گھونگھٹ سے اپنا چہرہ چھپائے چلی آرہی ہے نہ کہ ان بے باک عورتوں کی طرح جو ہر طرف نکل جاتی ہیں اور ہر جگہ گھس جاتی ہیں۔ (ابن کثیر)