قُلْ أَطِيعُوا اللَّهَ وَالرَّسُولَ ۖ فَإِن تَوَلَّوْا فَإِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْكَافِرِينَ
آپ کہہ دیجئے (28) کہ اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو، اگر وہ منہ پھیر لیں تو اللہ کافروں سے محبت نہیں رکھتا
ف 3 اس آیت میں اطاعت الہیٰ کے ساتھ الر سول محمد ﷺ۔ کی اطاعت کا مستقبل حثیت سے حکم دیا گیا ہے اور آنحضرت ﷺ کی وفات کے بعد الرسول۔ ﷺ۔ کی اطاعت سنت کی پیروی سے ہی ہو سکتی ہے۔ بعض لوگ غلط فہمی کی بنا پر کہہ دیتے ہیں کہ حدیث وہی حجت ہوگی جو قرآن کے مطابق ہو حالا نکہ قرآن نے متعدد موقعوں پر حدیث کو مستقل دلیل اور ما خذ شریعت کی حثیت دی ہے۔ لہذا قانون کا ماخذ قرآن سے زائد حکم تو ہو سکتے ہیں مگر کوئی صحیح حدیث قرآن کے خلاف نہیں ہے۔ اگر کوئی شخص یہ سمجھتا ہے تو یہ اس کے عقل وفہم کا قصور ہے یا اس کی نیت کا فتور۔ (سلسلہ کلام کے لیے دیکھئے سورت النجم 4)