سورة النمل - آیت 65

قُل لَّا يَعْلَمُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ الْغَيْبَ إِلَّا اللَّهُ ۚ وَمَا يَشْعُرُونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

آپ کہہ دیجئے کہ آسمانوں اور زمین میں جتنی مخلوقات ہیں ان میں سے کوئی بھی اللہ کے سوا غیب کی باتیں نہیں جانتا ہے اور نہ انہیں معلوم ہے کہ وہ دوبارہ کب اٹھائے جائیں گے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

11۔ اوپر کی آیات میں اللہ تعالیٰ کی قدرت کاملہ کا بیان تھا۔ اب یہاں اس کے علم محیط کا بیان ہے۔ یہ بات کہ کسی کو علم غیب نہیں بجز خدا کے۔ قرآن کی متعدد آیات میں بیان ہوتی ہے۔ سورۃ انعام :59 میں گزر چکا ہے کہ ” غیب کی کنجیاں“ اللہ ہی کے پاس ہیں۔ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ جس نے گمان کیا کہ وہ (یعنی نبیﷺ) کل ہونیوالی بات کو جانتے ہیں اس نے اللہ تعالیٰ پر بڑا بہتان باندھا کیونکہ اللہ فرماتا ہے۔ قل لا یعلم من… (ابن کثیر بحوالہ صحیحین)