سورة النمل - آیت 25
أَلَّا يَسْجُدُوا لِلَّهِ الَّذِي يُخْرِجُ الْخَبْءَ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَيَعْلَمُ مَا تُخْفُونَ وَمَا تُعْلِنُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اسی لیے اس اللہ کو سجدہ نہیں کرتے ہیں جو آسمانوں اور زمین میں چھپی چیزوں کو باہر نکالتا ہے، اور جو ان تمام باتوں کو جانتا ہے جنہیں تم چھپاتے ہو اور جنہیں ظاہر کرتے ہو۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
2۔ ” جو آفتاب پرستی کو چھوڑ کر توحید کی سیدھی راہ اختیار کرسکیں۔ “3۔ مثلاً آسمان سے پانی برساتا ہے اور زمین کے اندر سے بے شمار نباتات اور طرح طرح کی معدنیات نکالتا ہے اور یہ تمام اقسام کے ارزاق و اموال کو شامل ہے۔ (کبیر) 4۔ یعنی اسے تمہاری ہر چیز کا علم ہے۔ اس آیت میں اللہ تعالیٰ کے علم محیط اور قدرت کاملہ کا بیان ہے اور اس سے ان لوگوں کی تردید مقصود ہے جو سورج کی پرستش کرتے تھے۔ (کبیر)