سورة آل عمران - آیت 23
أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ أُوتُوا نَصِيبًا مِّنَ الْكِتَابِ يُدْعَوْنَ إِلَىٰ كِتَابِ اللَّهِ لِيَحْكُمَ بَيْنَهُمْ ثُمَّ يَتَوَلَّىٰ فَرِيقٌ مِّنْهُمْ وَهُم مُّعْرِضُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں اللہ کی کتاب (20) کا ایک حصہ ملا، انہیں اللہ کی کتاب کی طرف بلایا جاتا ہے، تاکہ ان کے درمیان فیصلہ کردے، پھر ان کی ایک جماعت اس سے اعراض کرتے ہوئے لوٹ جاتی ہے
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 1۔ اس آیت میں کتاب اللہ سے مراد’’ تو رات وانجیل‘‘ ہے اور مطلب یہ ہے کہ جب انھیں خود ان کی کتاب کی طرف دعوت دی جاتی ہے کہ چلو انہی کو حکم مان لو اور بتا و کہ ان میں آنحضرت (ﷺ) پر ایمان لانے کا حکم دیا گیا ہے یا نہیں تو یہ اس سے بھی پہلو تہی کر جاتے ہیں اور ظاہر کرتے ہیں جیسے ان کو کسی چیز کا علم ہی نہیں ہے۔