سورة الشعراء - آیت 200

كَذَٰلِكَ سَلَكْنَاهُ فِي قُلُوبِ الْمُجْرِمِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

ہم نے اس قرآن کو مجرموں کے دلوں سے اسی طرح (بے اثر کیے) گزار دیا ہے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

8۔ ” جو ان کی ہٹ دھرمی اور پے درپے گناہوں کی سزا ہے۔“ یہ مطلب اس صورت میں ہے جب ” سلکناہ“ میں ” ہ“ کی ضمیر انکار و تکذیب کے لئے قرار دی جائے مگر بہت سے مفسرین (رح) نے یہ ضمیر قرآن کے لئے قرار دی ہے۔ یعنی ” قرآن کی صداقت تو ان کے دلوں میں اتار دی گئی ہے مگر ان کی ہٹ دھرمی کا حا یہ ہے کہ …“ اور سیاق کے اعتبار سے بھی یہی معنی بہتر ہیں۔ (شوکانی)