سورة الشعراء - آیت 137
إِنْ هَٰذَا إِلَّا خُلُقُ الْأَوَّلِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
یہ تو پہلے لوگوں کی عادت ہے۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
5۔ اس کے دو مطلب ہو سکتے ہیں ایک یہ کہ یہ نصیحت کی باتیں جو تم ہم سے کر رہے ہو کوئی نئی نہیں ہیں پہلے بھی ایسے خبطی گزرے ہیں جو اس طرح کی پاگل پن کی باتیں کرتے رہے ہی۔ (ان ھذا الالساطیر الاولین۔ اور دوسرا یہ کہ ہم جو کچھ کر رہے ہیں کوئی نئی چیز نہیں ہے پہلے بھی ہمارے باپ دادا یہی کرتے رہے ہیں۔ یہی ان کا دین تھا اور یہی ان کا اخلاق و تمدن۔ (کبیر و شوکانی)