سورة الشعراء - آیت 127
وَمَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ ۖ إِنْ أَجْرِيَ إِلَّا عَلَىٰ رَبِّ الْعَالَمِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
اور میں دعوت و تبلیغ کا تم سے کوئی معاوضہ نہیں مانگتا ہوں، میرا اجر تو رب العالمین کے ذمہ ہے۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف13۔ ان پانچوں قصوں میں خاص طور پر تقویٰ اور اطاعت کا حکم اور اس پر کسی قسم کے بدلہ کی نفی سے ظاہر ہوتا ہے کہ انبیاء کی بعثت کا اساسی مقصد معرفت حق کی دعوت اور پیغمبر کے اسوہ حسنہ کی پیروی کرنا ہے۔ اس اصول دعوت پر تمام پیغمبر متفق تھے۔ نیز یہ کہ انبیاء علیہم السلام اپنی قوم کے بے لوث خادم ہوتے ہیں۔ ان کو سیم و زر کی طمع و لالچ ہوتی ہے اور نہ ہوس و اقتدار۔ (روح)۔