وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَٰهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُونَ ۚ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ يَلْقَ أَثَامًا
اور جو اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے ہیں اور جس جان کو اللہ نے حرام کیا ہے اسے ناحق قتل نہیں کرتے ہیں اور نہ وہ زنا کرتے ہیں اور جو کوئی ایسا کرے گا وہ اپنے گناہوں کا بدلہ پائے گا۔
4 مراد ہے ہر انسانی جان۔ کیونکہ ہر انسانی جان کا مارنا اللہ نے حرام کیا ہے۔5۔ یا جیسے شادی شدہ زانی کو سنگسار کرنا یا مرتد کو قتل کرنا اور جنگ میں کافر کو ماردینا، یہ سب صورتیں ” الابالحق“ کے تحت آجاتی ہیں۔6۔ یہ تینوں گناہ اسی ترتیب کے ساتھ ایک حدیث میں مذکور ہیں۔ عبد اللہ (رض) بن مسعود سے روایت ہے نبیﷺ سے پوچھا گیا۔ ” سب سے بڑا گناہ کونسا ہے۔“ فرمایا : ” یہ کہ تم کسی کو اللہ کا ہمسر قرار دو حالانکہ اسی نے تمہیں پیدا کیا۔“ سائل نے عرض کیا پھر کونسا؟ فرمایا :” یہ کہ تم اپنی اولاد کو اس اندیشے سے قتل کرو کہ وہ تمہارے ساتھ کھانے میں شریک ہوگی“ سائل نے عرض کی پھر کونسا؟ فرمایا کہ ” تم اپنے ہمسائے کی بیوی سے زنا کرو۔“ (ابن کثیر) 7۔ یا ” اثام میں ڈالا جائے گا۔“ جو جہنم کی ایک وادی کا نام ہے۔ (شوکانی)