سورة الفرقان - آیت 40
وَلَقَدْ أَتَوْا عَلَى الْقَرْيَةِ الَّتِي أُمْطِرَتْ مَطَرَ السَّوْءِ ۚ أَفَلَمْ يَكُونُوا يَرَوْنَهَا ۚ بَلْ كَانُوا لَا يَرْجُونَ نُشُورًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
اور اہل قریش کا گزر اس بستی (١٨) سے ہوچکا ہے جس پر پتھروں کی بدترین بارش کردی گئی تھی کیا وہ لوگ اسے دیکھتے نہیں، بلکہ وہ دوبارہ زندہ کئے جانے پر یقین نہیں رکھتے۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف10۔ استفہام توبیخ کےلئے ہے مطلب یہ ہے کہ ضرور یکھا ہوگا کیونکہ وہ شام کے راستہ پر واقع تھیں اور قریش اپنے سفروں میں آتے جاتے وہاں سے گزرتے تھے۔ ف11۔ ” اس لئے سب کچھ دیکھتے ہیں مگر کسی چیز سے عبرت حاصل نہیں کرتے۔