أَلَا إِنَّ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ قَدْ يَعْلَمُ مَا أَنتُمْ عَلَيْهِ وَيَوْمَ يُرْجَعُونَ إِلَيْهِ فَيُنَبِّئُهُم بِمَا عَمِلُوا ۗ وَاللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ
پس جو لوگ رسول اللہ کے حکم کی مخالفت کرتے ہیں، انہیں ڈرنا چاہئے کہ ان پر کوئی بلا نہ نازل ہوجائے یا کوئی دردناک عذاب نہ انہیں آگھیرے۔ آگاہ رہو ! آسمان و زمین میں جو کچھ ہے اس کا مالک (٣٩) اللہ ہے (نیت و عمل کے اعتبار سے) تمہارا جو حال ہے وہ اسے خوب جانتا ہے اور جس دن لوگ اس کے پاس لوٹائے جائیں گے، تو وہ انہیں بتائے گا جو کچھ وہ دنیا میں کرتے رہے تھے اور اللہ ہر چیز سے اچھی طرح واقف ہے۔
ف2۔ حضرت عقبہ (رض) بن عامر کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو دیکھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی آنکھوں پر انگلیاں رکھے ہوئے سورۃ نور کی یہ آخری آیت پڑھ رہے تھے اور فرما رہے تھے (بِكُلِّ شَيْءٍ بَصِيرٌ): واقعی تو ہر چیز کو دیکھتا اور جانتا ہے۔ (شوکانی)