سورة النور - آیت 53

وَأَقْسَمُوا بِاللَّهِ جَهْدَ أَيْمَانِهِمْ لَئِنْ أَمَرْتَهُمْ لَيَخْرُجُنَّ ۖ قُل لَّا تُقْسِمُوا ۖ طَاعَةٌ مَّعْرُوفَةٌ ۚ إِنَّ اللَّهَ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اور منافقین نے اللہ کی سخت قسمیں (٣٠) کھائیں کہ اگر آپ انہیں حکم دیں گے تو وہ جہاد کے لئے ضرور نکلیں گے، آپ ان سے کہہ دیجئے کہ قسمیں نہ کھائیں، فرمانبرداری تو خود معلوم ہوجاتی ہے بیشک اللہ تمہارے کارناموں سے خوف واقف ہے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف1۔ یعنی بس خاموش رہو۔ معلوم ہے کہ تم کتنے اطاعت گزار ہو۔ ” طَاعَةٌ مَعْرُوفَةٌ “ کا دوسرا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ دستور کے مطابق (یعنی جیسے سب لوگ کرتے ہیں) اطاعت کرنا تمہارے لئے زیادہ سزاوار ہے قسمیں کھانے اور خوشامد کی باتیں کرنے سے کیا فائدہ؟ (شوکانی)