سورة المؤمنون - آیت 94
رَبِّ فَلَا تَجْعَلْنِي فِي الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
تو میرے رب ! مجھے ان ظالموں میں شامل نہ کرنا۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
10۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ خدانخواستہ نبیﷺ کے بھی گناہگاروں کیساتھ پس جانے کا اندیشہ تھا اس لئے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ دعا کرنے کا حکم دیا گیا بلکہ اس سے مقصود امت کے لوگوں کو تعلیم دینا ہے کہ خدا کے عذاب سے ہر شخص کو چاہے وہ کتنا ہی نیک ہو پناہ مانگتے رہنا چاہئے اور کبھی اپنی نیکی پر اترانا نہیں چاہئے۔ بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ بروں کے ساتھ نیک بھی پس جاتے ہیں۔ دیکھئے سورۃ انفال :25۔ (شوکانی)