سورة المؤمنون - آیت 88
قُلْ مَن بِيَدِهِ مَلَكُوتُ كُلِّ شَيْءٍ وَهُوَ يُجِيرُ وَلَا يُجَارُ عَلَيْهِ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اے میرے پیغمبر ! آپ ان سے پوچھیے کہ اگر تمہیں معلوم ہے تو بتاؤ کہ ہر چیز کی بادشاہی کس کے ہاتھ میں ہے، اور جو سب کو پناہ دیتا ہے اور اس کی مرضی کے خلاف کسی کو پناہ نہیں دی جاسکتی ہے۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
2۔ یعنی کون ہر چیز پر کامل اقتدار رکھتا ہے۔ ” ملکوت“ کے لفظی معنی ملک (بادشاہی) کے ہیں ” و ء ت“ کا اضافہ مبالغہ کے لئے ہے۔ (شوکانی) 3۔ یعنی ہر ایک کو بچا سکتا اور پناہ دے سکتا ہے۔