سورة المؤمنون - آیت 70

أَمْ يَقُولُونَ بِهِ جِنَّةٌ ۚ بَلْ جَاءَهُم بِالْحَقِّ وَأَكْثَرُهُمْ لِلْحَقِّ كَارِهُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

یا کہتے ہیں کہ اسے جنون لاحق ہوگیا ہے، بلکہ وہ ان کے پاس برحق قرآن یا دین اسلام لے کر آئے ہیں، اور ان میں سے اکثر لوگ اس کلام برحق یا دین برحق کو پسند نہیں کرتے ہیں۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

9۔ یعنی کیا وہ واقعی آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو مجنون (پاگل) سمجھتے ہیں ہرگز نہیں کیونکہ چاہے وہ زبان سے انہیں مجنون کہتے ہوں لیکن دل سے ان کی عقلمندی کے کے قائل ہیں۔10۔ یعنی اگر یہ لوگ مخلص اور حق پسند ہوتے تو ان کے پاس آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دعوت کو ٹھکرانے کے لئے ان اسباب میں سے کوئی ایک سبب ہوسکتا تھا مگر جب ان اسباب میں سے کوئی سبب بھی نہیں ہے تو معلوم ہوا کہ یہ لوگ مخلص اور حق پسند نہیں ہیں اس لئے آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دور بھاگ رہے ہیں۔