فَأَوْحَيْنَا إِلَيْهِ أَنِ اصْنَعِ الْفُلْكَ بِأَعْيُنِنَا وَوَحْيِنَا فَإِذَا جَاءَ أَمْرُنَا وَفَارَ التَّنُّورُ ۙ فَاسْلُكْ فِيهَا مِن كُلٍّ زَوْجَيْنِ اثْنَيْنِ وَأَهْلَكَ إِلَّا مَن سَبَقَ عَلَيْهِ الْقَوْلُ مِنْهُمْ ۖ وَلَا تُخَاطِبْنِي فِي الَّذِينَ ظَلَمُوا ۖ إِنَّهُم مُّغْرَقُونَ
پس ہم نے انہیں وحی کے ذریعہ کہا کہ آپ ہماری نگرانی میں اور ہماری وحی کے مطابق کشتی بنایئے پس جب ہمارا حکم آجائے اور تنور سے پانی ابل پڑے تو آپ اس کشتی میں ہر جانور کا ایک (نر و مادہ) جوڑا اور اپنے گھر والوں کو سوار کرلیجیے ان میں سے سوائے ان کے جن کے بارے میں پہلے ہی فیصلہ ہوچکا ہے اور آپ مجھ سے ظالموں کے حق میں کوئی سفارش نہ کیجیے، وہ یقینا ڈبو دیئے جائیں گے۔
4۔ کہ وہ ایمان نہ لائیں گے اور ہلاک ہوں گے۔ مراد ہیں حضرت نوح ( علیہ السلام) کی بیوی اور ان کا بیٹا۔ واللہ اعلم۔ (ابن کثیر) 5۔ یعنی مجھ سے ان کے بچانے کے لئے سفارش نہ کرنا۔