سورة الأنبياء - آیت 90

فَاسْتَجَبْنَا لَهُ وَوَهَبْنَا لَهُ يَحْيَىٰ وَأَصْلَحْنَا لَهُ زَوْجَهُ ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا يُسَارِعُونَ فِي الْخَيْرَاتِ وَيَدْعُونَنَا رَغَبًا وَرَهَبًا ۖ وَكَانُوا لَنَا خَاشِعِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

تو ہم نے ان کی دعا قبول کرلی اور انہیں یحییٰ(بیٹا) عطا کیا اور ان کی بیوی کو اولاد جننے کے قابل بنا دیا، بیشک وہ لوگ خیر کے کاموں کی طرف سبقت (٣١) کرتے تھے، اور ہمیں امید و بیم کی حالت میں پکارتے تھے اور ہمارے لئے خشوع و خضوع اختیار کرتے تھے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 4۔ یعنی ہمیں اس طرح پکارتے تھے کہ ایک طرف انہیں ہمارے اجر کی توقع رہتی تھی اور دوسری طرف ہمارے عذاب کا ڈر اور یہی بندگی کا اعلیٰ ترین مقام ہے۔