سورة الأنبياء - آیت 51

وَلَقَدْ آتَيْنَا إِبْرَاهِيمَ رُشْدَهُ مِن قَبْلُ وَكُنَّا بِهِ عَالِمِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور ہم نے ابراہیم کو اس سے پہلے اچھی سمجھ (٢٠) دی تھی اور ہم انہیں خوب جانتے تھے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 1۔ یعنی حضرت موسیٰ اور ارون علیہما السلام کو کتاب دینے سے پہلے یاسن بلوغ کو پہنچنے سے پہلے (جامع البیان) یہاں ” رشد“ سے خاص قسم کا رشد مراد ہے جو حجرت ابراہیم ( علیہ السلام) کے شایان شان تھا۔ اس سے بعض نے نبوت بھی مراد لی ہے مگر اپنے عموم کے اعتبار سے یہ لفظ ہر قسم کے رش و ہدایت کو شامل ہے۔ (کبیر)