سورة الأنبياء - آیت 31

وَجَعَلْنَا فِي الْأَرْضِ رَوَاسِيَ أَن تَمِيدَ بِهِمْ وَجَعَلْنَا فِيهَا فِجَاجًا سُبُلًا لَّعَلَّهُمْ يَهْتَدُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور ہم نے زمین پر پہاڑ بنائے تاکہ وہ انہیں لے کر ہلتی نہ رہے، اور ہم نے اس میں کشادہ راستے بنائے تاکہ وہ (اپنی منزل کی طرف) جاسکیں۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 13 یہ تیسری دلیل ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ اگر پہاڑ نہ ہوتے اور زمین ہلکی ہوتی تو زمین میں وہ انضباط نہ پایا جاتا جواب موجود ہے اور جو سطح زمین پر زندہ رہنے کے لئے ضروری ہے۔ (نیز دیکھیے سورۃ نحل :15) ف 14 یا ہم نے زمین میں چوڑے چوڑے راستے رکھے۔ واختارہ الطبری (قرطبی) ف 1 یعنی ایک ملک کے لوگ دوسرے ملک والوں سے مل سکیں۔ اگر پہاڑ اس طرح واقع ہوتے کہ راہیں بند ہوجاتیں تو یہ بات کہاں سے پیدا ہوتی 1 (موضح)