سورة الأنبياء - آیت 9

ثُمَّ صَدَقْنَاهُمُ الْوَعْدَ فَأَنجَيْنَاهُمْ وَمَن نَّشَاءُ وَأَهْلَكْنَا الْمُسْرِفِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

پھر ہم نے ان کے لیے اپنا وعدہ (٧) سچ کر دکھایا، پس ہم نے انہیں اور جن دوسروں کو چاہا عذاب سے بچا لیا، اور حد سے گزر جانے والوں کو ہلاک کردیا۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 1 یعنی یہ قرآن جادو یا شعر نہیں ہے بلکہ یہ وہ کتاب ہے جس سے تمہاری ناموری ساری دنیا میں ہوگی یا جس تمہارے لئے نصیحت ہے اور مکارم اخلاق اور دینی احکام کا بیان ہے۔ مفسرین نے لفظ ” ذکر“ کے یہ سبھی معنی بیان کئے (شوکانی)