سورة مريم - آیت 76
وَيَزِيدُ اللَّهُ الَّذِينَ اهْتَدَوْا هُدًى ۗ وَالْبَاقِيَاتُ الصَّالِحَاتُ خَيْرٌ عِندَ رَبِّكَ ثَوَابًا وَخَيْرٌ مَّرَدًّا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور جو لوگ سیدھی راہ (٤٧) پر چلتے ہیں اللہ ان کی مزید رہنمائی کرتا ہے اور باقی رہنے والی نیکیاں آپ کے رب کے نزدیک ثواب کے اعتبار سے زیادہ بہتر ہیں، اور نتیجہ کے اعتبار سے زیادہ اچھی ہیں۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 5 ایمان اور جمیع اعمال صالحہ ان میں داخل ہیں کیونکہ ان کا نفع دائمی ہے باقیات صالحات سے مراد ہیں وہ اعمال جن کا ثواب مرنے کے بعد قائم رہتا ہے حدیث میں ہے کہ ” لا الہ الا اللہ واللہ اکبر سبحان اللہ بھی الہاقیات الصالحات میں سے ہیں۔ (دیکھیے سورۃ کہف آیت 3) ف 6 لہٰذا فکر بھی انہی کی ہونی چاہئے نہ کہ دنیا کے چند روز عیش و آرام کی۔