سورة مريم - آیت 48

وَأَعْتَزِلُكُمْ وَمَا تَدْعُونَ مِن دُونِ اللَّهِ وَأَدْعُو رَبِّي عَسَىٰ أَلَّا أَكُونَ بِدُعَاءِ رَبِّي شَقِيًّا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور لوگو ! میں تم سب سے جدا (٢٩) ہوتا ہوں اور ان معبودوں سے بھی جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو، اور میں اپنے رب کو پکاروں گا مجھے امید ہے کہ میں اپنے رب کو پکار کر (اس کی رحمت سے) محروم نہیں رہوں گا۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 11 یعنی وطن سے نکل کر پردیس کی حالت میں جب میں اسے پکاروں گا تو وہ میری دعا ضرور قبول فرمائے گا اور کسی مرحلے پر مجھے بے یارو مددگار نہ چھوڑے گا۔ مطلب یہ ہے کہ تمہارے بتوں کی طرح نہیں ہے کہ انہیں کتنا ہی پکارتے رہو وہ خاک نفع نہیں پہنچا سکتے۔