سورة الكهف - آیت 45

وَاضْرِبْ لَهُم مَّثَلَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا كَمَاءٍ أَنزَلْنَاهُ مِنَ السَّمَاءِ فَاخْتَلَطَ بِهِ نَبَاتُ الْأَرْضِ فَأَصْبَحَ هَشِيمًا تَذْرُوهُ الرِّيَاحُ ۗ وَكَانَ اللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ مُّقْتَدِرًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور آپ ان کے لیے دنیاوی زندگی (٢٢) کی مثال بیان کردیجئے کہ وہ اس پانی کے مانند ہے جسے ہم آسمان سے نازل کرتے ہیں، پس اس کیو جہ سے زمین کا پودا گھنا ہوجاتا ہے پھر وہ خشک ہو کر بھس بن جاتا ہے جسے ہوا اڑا کرلے جاتی ہے اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 1 وہی ہے کہ جب چاہتا ہے کسی کو خوشحالی فارغ البالی اور مال و دولت عطا کرتا ہے اور پھر جب چاہتا ہے اسے تنگ حالی فقر و فاقہ اور بد حالی میں مبتلا کردیا جاتا ہے۔ پس انسان کو چاہئے کہ مال و دولت پر غرور نہ کرے بلکہ ان چیزوں کو اللہ تعالیٰ کی طر سے نعمت سمجھ کر اس کی شکر گزاری ہے۔