سورة الكهف - آیت 32

وَاضْرِبْ لَهُم مَّثَلًا رَّجُلَيْنِ جَعَلْنَا لِأَحَدِهِمَا جَنَّتَيْنِ مِنْ أَعْنَابٍ وَحَفَفْنَاهُمَا بِنَخْلٍ وَجَعَلْنَا بَيْنَهُمَا زَرْعًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اور آپ ان کے سامنے دو آدمی (١٩) کی مثال پیش کیجئے، دونوں میں سے ایک کو ہم نے انگوروں کے دو باغ دیئے تھے، اور ان دونوں باغوں کو کھجوروں کے گھنے درختوں سے گھیر دیا تھا اور دونوں کے درمیان کھیتی رکھ دی تھی۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف3 کفار کو مسلمان فقراء کے مقابلے میں اپنے اموال و انصار پر فخر تھا اس بنا پر وہ مسلمانوں کو حقیر سمجھتے اور ایک مجلس میں ان کے ساتھ بیٹھنا پسند نہ کرتے تو اللہ تعالیٰ نے یہ قصہ بیان فرما کر سمجھایا کہ یہ فخر کے لائق نہیں ہیں کیونکہ ایک لمحہ میں فقیر غنی ہوسکتا ہے غنی فقیر دنیا میں اگر کوئی فخر کی چیز ہے تو وہ ہے اللہ تعالیٰ کی ا طاعت اور اس کی عبادت اور یہ ان درویشوں کو حاصل ہے۔ (کبیر) کہتے ہیں کہ یہ دونوں بھائی بھائی یعنی ایک ہی باپ کے دو بیٹے تھے۔ ایک نے تو باپ کے ترکہ سے وہ جائداد باغ وغیرہ خرید کئے جن کا قرآن نے ذکر کیا ہے اور دوسرے نے سب مال اللہ کی راہ میں صرف کردیا اور قناعت پر بیٹھ رہا۔ (کذافی المعالم)