وَقُلِ الْحَقُّ مِن رَّبِّكُمْ ۖ فَمَن شَاءَ فَلْيُؤْمِن وَمَن شَاءَ فَلْيَكْفُرْ ۚ إِنَّا أَعْتَدْنَا لِلظَّالِمِينَ نَارًا أَحَاطَ بِهِمْ سُرَادِقُهَا ۚ وَإِن يَسْتَغِيثُوا يُغَاثُوا بِمَاءٍ كَالْمُهْلِ يَشْوِي الْوُجُوهَ ۚ بِئْسَ الشَّرَابُ وَسَاءَتْ مُرْتَفَقًا
اور آپ کہہ دیجئے یہ دعوت حق (١٨) تمہارے رب کی جانب سے ہے، پس جو چاہے ایمان لے آئے، اور جو چاہے انکار کردے، بیشک ہم نے ظالموں کے لئے ایک آگ تیار کر رکھی ہے جس کی قناطیں انہیں گھیر لیں گی، اور اگر وہ پانی کے لئے فریاد کریں گے تو ان کی فریاد رسی پگھلے ہوئے تانبے کے مانند پانی سے ہوگی، جو ان کے چہروں کو بھون دے گا، بہت ہی برا پانی ہوگا اور بہت ہی بری رہنے کی جگہ ہوگی۔
ف 11 یعنی مجھے تمہاری کوئی پروا نہیں مانو گے تو اپنا بھلا کرو گے اور نہ مانو گے تو اپنی شامت بلائو گے میں ان مومنوں کو اپنی مجلس سے نہیں اٹھا سکتا۔ ف 1 چاروں طرف آگ کی دیوار ہوگی کہیں بھاگنے کا راستہ نہ ملے۔ حضرت ابو سعید، خدری سے روایت ہے کہ آنحضرتﷺ نے فرمایا : آگ کی قنات چار دیواری ہے جس کی ہر دیوار اتنی موٹی ہے کہ چالیس برس میں طے ہوتی ہے۔ (ابن جریر) حضرت یعلی بن امیہ(رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’ سمندر بھی جہنم میں سے ہے پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی۔ (ابن جریر، بخاری) قتادہ کا خیال ہے کہ وہ سرادق دھوئیں اور آگ کی لپیٹ کے ہوں گے۔ (کبیر)