وَقُلِ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي لَمْ يَتَّخِذْ وَلَدًا وَلَمْ يَكُن لَّهُ شَرِيكٌ فِي الْمُلْكِ وَلَمْ يَكُن لَّهُ وَلِيٌّ مِّنَ الذُّلِّ ۖ وَكَبِّرْهُ تَكْبِيرًا
اور آپ کہہ دیجئے کہ سب تعریفیں (٧١) اللہ کے لئے ہیں جس نے اپنی کوئی اولاد نہیں بنائی، اور نہ (آسمان و زمین کی) بادشاہت میں کوئی اس کا شریک ہے اور نہ عاجزی کی بنیاد پر کوئی اس کا دوست ہے اور آپ اس کی خوب بڑائی بیان کرتے رہئے۔
ف 112 اس میں مشرکین کے اس بیہودہ عقیدہ کی تردید ہے کہ جس طرح دنیا کے بادشاہوں کو وزیروں، گورنروں اور مصاحبوں کی ضرورت ہوتی ہے ورنہ ان کی سلطنت برقرار نہیں رہ سکتی اسی طرح اللہ تعالیٰ اپنی سلطنت کو برقرار رکھنے اور خود ذلت سے محفوظ رہنے کے لئے (فرشتوں، دیوتائوں اور اوتاروں کا محتاج ہے۔ (والعیاذ باللہ) ف 13 اس کو آیت ” عزہ“ کہا جاتا ہے اور صدر اول میں یہ آیت چھوٹے بچوں کو یاد کرائی جاتی تھی سوتے وقت اس کا پڑھنا آفتوں سے حفاظت کا موجب بنتا ہے۔ (ابن کثیر)