سورة الإسراء - آیت 75

إِذًا لَّأَذَقْنَاكَ ضِعْفَ الْحَيَاةِ وَضِعْفَ الْمَمَاتِ ثُمَّ لَا تَجِدُ لَكَ عَلَيْنَا نَصِيرًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اگر ایسا ہوتا تو ہم آپ کو دنیاوی زندگی میں اور مرنے کے بعد دوہرے عذاب (٤٥) کا مزا چکھاتے، پھر آپ ہمارے خلاف اپنا کوئی مددگار نہ پاتے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 7 اس لئے کہ کسی کا مرتبہ جتنا بلند ہوتا ہے گناہ کرنے پر اسے اتنی ہی سخت سزا ملتی ہے۔ چنانچہ ازواج مطہرات کے متعلق سورۃ احزاب :30 میں ہے۔ İ يُضَٰعَفۡ لَهَا ٱلۡعَذَابُ ضِعۡفَيۡنِۚĬ یعنی کھلی برائی کا ارتکاب کرنے پر اسے دہری سزا دی جائے گی۔ (قرطبی)