سورة الإسراء - آیت 52

يَوْمَ يَدْعُوكُمْ فَتَسْتَجِيبُونَ بِحَمْدِهِ وَتَظُنُّونَ إِن لَّبِثْتُمْ إِلَّا قَلِيلًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

جس دن وہ تمہیں پکارے گا تم سب اس کی حمد و ثنا بیان کرتے ہوئے اس کی پکار پر لبیک کہو گے اور سوچو گے کہ تم (دنیا میں) بہت تھوڑے دن رہے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 4 یعنی اس کے مطیع و فرمانبردار بن کر رہو۔ اس نے جو تمہارے ساتھ سلوک کیا ہے اس پر اس کی حمد و ثنا کرتے ہوئے آئو گے یا یہ مطلب ہے کہ تم اس کے بلانے پر اس کے حضور حاضر ہوگئے والحمد اللہ ( اور سب تعریف اللہ ہی کے لئے سزا وار ہے) یا وہ دوبارہ زندہ کرنے کی وجہ سے مستحق حمد و ثناء ہے بعض نے بحمدہ کے معنی بدعائہ ایاکم بھی کئے ہیں کیونکہ نفخ صور جس کی وجہ سے لوگ قبروں سے نکل کھڑے ہونگے وہ دراصل اللہ تعالیٰ کی طرف سے دعوت ہوگی (قرطبی) ف 5 یعنی دنیا میں یا قبر میں یا پہلے نفخہ سے دوسرے نفخہ تک تھوڑا ہی عرصہ ٹھہرے۔