سورة الإسراء - آیت 51

أَوْ خَلْقًا مِّمَّا يَكْبُرُ فِي صُدُورِكُمْ ۚ فَسَيَقُولُونَ مَن يُعِيدُنَا ۖ قُلِ الَّذِي فَطَرَكُمْ أَوَّلَ مَرَّةٍ ۚ فَسَيُنْغِضُونَ إِلَيْكَ رُءُوسَهُمْ وَيَقُولُونَ مَتَىٰ هُوَ ۖ قُلْ عَسَىٰ أَن يَكُونَ قَرِيبًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

یا کوئی اور مخلوق جو تمہارے نزدیک بڑی چیز ہو، تو وہ پوچھیں گے کہ ہمیں دوبارہ کون زندہ کرے گا؟ آپ کہہ دیجئے کہ وہی (باری تعالیٰ) جس نے تم کو پہلی بار پیدا کیا ہے، پھر وہ (حیرت سے) آپ کے سامنے اپنا سر ہلائیں گے، اور پوچھیں گے کہ ایسا کب ہوگا؟ آپ کہہ دیجئے کہ شاید وہ وقت قریب ہی ہو۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 1 تو پھر بھی اللہ تعالیٰ تمہیں دوبارہ زندہ کر کے اٹھا لے گا۔ (قرطبی) ف 2 یعنی جب اس نے تمہیں پہلی بار پیدا کردیا حالانکہ کسی چیز کا پہلی بار پیدا کرنا مشکل اور دوبارہ بنانا آسان ہوتا ہے۔ تو اس کے لئے پھر کیا مشکل ہے کہ تمہیں دوبارہ زندگی دے جبکہ اس کے لئے پہلی اور دوسری مرتبہ پیدا کرنا دونوں آسان ہیں۔ ف 3 یعنی قیامت جب آنے والی ہے تو وہ چاہے کتنی دور ہو اسےقریب ہی سمجھو اور اپنی نجات کی فکر کرو۔