سورة الإسراء - آیت 44

تُسَبِّحُ لَهُ السَّمَاوَاتُ السَّبْعُ وَالْأَرْضُ وَمَن فِيهِنَّ ۚ وَإِن مِّن شَيْءٍ إِلَّا يُسَبِّحُ بِحَمْدِهِ وَلَٰكِن لَّا تَفْقَهُونَ تَسْبِيحَهُمْ ۗ إِنَّهُ كَانَ حَلِيمًا غَفُورًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

ساتوں آسمان اور زمین اور جو مخلوقات ان میں پائے جاتے ہیں سبھی اس کی پاکی بیان کرتے ہیں اور ہر چیز صرف اسی کی حمد و ثنا اور پاکی بیان کرنے میں مشغول ہے لیکن تم لوگ ان کی تسبیح کو نہیں سمجھتے ہو، وہ بیشک بڑا بردبار بڑا معاف کرنے والا ہے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 6 یعنی اپنی زبان قال سے اس کے ہر عیب اور نقص سے پاک ہونے کی شہادت دے رہے ہیں۔ حدیث میں ہے کہ آسمان میں ایک بالشت ھبر جگہ ایی نہیں ہے جس میں کوئی فرشتہ سجدہ میں پڑا اللہ کی تسبیح نہ کر رہا ہو۔ (ابن مردویہ) ایک اور حدیث سے ثابت ہے کہ چیونٹی اللہ تعالیٰ کی تسبیح کرتی ہے۔ (بخاری مسلم) ف 7 تب ہی تو وہ تمہاری سب گستاخیاں اور بتدیمیزیاں دیکھتا ہے مگر قدرت رکھنے کے باوجود تم سے درگزر فرماتا ہے اور تم پر کوئی عذاب نہیں بھیجتا بلکہ نہ تمہارا رزق بند کرتا ہے اور نہ تمہیں اپنی نعمتوں سے محروم کرتا ہے۔