سورة الإسراء - آیت 21

انظُرْ كَيْفَ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ ۚ وَلَلْآخِرَةُ أَكْبَرُ دَرَجَاتٍ وَأَكْبَرُ تَفْضِيلًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

آپ دیکھیے کہ کس طرح ہم نے ان میں سے بعض کو بعض پر فوقیت دے رکھی ہے اور یقینا آخرت کے درجے سب سے بڑے اور اس کی فوقیت سب سے اونچی ہوگی۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 13 یعنی کوئی مالدار ہے اور کوئی نادار اور اس میں کافر و مومن کی کوئی تمیز نہیں ہے۔ (نیز دیکھیے سورۃ انعام :165 زخروف 32) یہ خطاب آنحضرت سے یا ہر اس شخص سے ہے جو عقل سمجھ اور غور نہ فکر کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ف 14 یعنی یہاں دنیا میں فضیلت کو آخروی تفاضیل سے کچھ بھی نہیں ہے۔ جیسے فرمایا : اصحاب الجنۃ یومئذ خیر مستقرار بلند مراتب والے بھی اہل علیین کو اتنا نچا دیکھیں گے جیسے تم افق میں غروب ہونے والے تارے کو دیکھتے ہو (ابن کثیر)