سورة الإسراء - آیت 18

مَّن كَانَ يُرِيدُ الْعَاجِلَةَ عَجَّلْنَا لَهُ فِيهَا مَا نَشَاءُ لِمَن نُّرِيدُ ثُمَّ جَعَلْنَا لَهُ جَهَنَّمَ يَصْلَاهَا مَذْمُومًا مَّدْحُورًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

جو کوئی دنیا چاہتا ہے (١٢) تو ہم ان میں سے جس کو جتنا چاہتے ہیں اس دنیا میں سے دے دیتے ہیں پھر اس کا ٹھکانا جہنم مقرر کردیتے ہیں، جس میں وہ ذلیل و رسوا ہو کر داخل ہوجائے گا۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 8 یعنی وہ نیک اعمال محض اس لئے کرتا ہو کہ اسے دنیا کا فائدہ اور اسی کی خوشحالی حاصل ہوجیسے منافق یا ریا کار ف 9 یعنی اس کا مقصد پورا کردیتے ہیں مگر اتنا نہیں جتنا وہ خود چاہتا ہے بلکہ جتنا ہم چاہتے ہیں۔ پہلے گزر چکا ہے کہ سورۃ ہود کی آیت نوف الیھم اعمالھم اس آیت کے ساتھ مقید ہے۔ (ہود :15) ف 10 آخرت میں ان کے عمل کسی طرح بھی قبول نہیں کئے جائیں گے۔ (قرطبی)