وَضَرَبَ اللَّهُ مَثَلًا قَرْيَةً كَانَتْ آمِنَةً مُّطْمَئِنَّةً يَأْتِيهَا رِزْقُهَا رَغَدًا مِّن كُلِّ مَكَانٍ فَكَفَرَتْ بِأَنْعُمِ اللَّهِ فَأَذَاقَهَا اللَّهُ لِبَاسَ الْجُوعِ وَالْخَوْفِ بِمَا كَانُوا يَصْنَعُونَ
اور اللہ ایک بستی (٦٩) کی مثال پیش کرتا ہے جو پر امن اور پرسکون تھی اس کی روزی کشادگی کے ساتھ ہر جگہ سے آتی تھی، پھر اس نے اللہ کی نعمتوں کی ناشکری کی تو اللہ نے ان کے کرتوتوں کی وجہ سے انہیں شدید بھوک اور خوف و ہراس کا مزہ چکھایا۔
ف 6 نہ باہر سے دشمن کا کھٹکا تھا اور نہ اندر سے کس طرح کی فکر و تشویش ف 7 روزی کمانے کے لئے کوئی مشقت برداشت کرنا نہ پڑتی تھی گویا ہر طرف سے غلے اور پھل خودبخود چلے آتے تھے کھانے پینے کو کسی چیز کی کمی نہ تھی۔ ف 8 یعنی امن و اطمینان کی جگہ خوف و ہراس اور فراخی رزق کو جگہ بھوک اور قحط نے انہیں اس طرح گھیر لیا جیسے کپڑا اپنے پہننے والے کے بات کو گھیر لیتا ہے۔