سورة الحجر - آیت 42

إِنَّ عِبَادِي لَيْسَ لَكَ عَلَيْهِمْ سُلْطَانٌ إِلَّا مَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْغَاوِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

بیشک میرے (ان مخلص) بندوں پر تیری ایک نہیں چلے گی، سوائے ان گمراہوں کے جو تیری اتباع کریں گے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 8۔ گویا یہ پہلے کلام کی تقریر ہی ہے اور مستثنیٰ منقطع ہے اور اگر ” عباد“ سے مراد عام ہو تو مستثنیٰ متصل ہوگا۔ مطلب یہ کہ جو خود ہی بھٹکے ہوں اور جہالت کی بنا پر خود ہی تیری پیروی کرنا چاہیں۔ (روح)۔