سورة ابراھیم - آیت 39
الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي وَهَبَ لِي عَلَى الْكِبَرِ إِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ ۚ إِنَّ رَبِّي لَسَمِيعُ الدُّعَاءِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
ساری تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے بڑھاپے میں مجھے اسماعیل و اسحاق (٢٨) عطا کیا ہے، بیشک میرا رب دعاؤں کو خوب سننے والا ہے۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 3۔ یعنی بڑھاپے کے عالم میں ہاجرہ کے بطن سے اسماعیل ( علیہ السلام) اور سارہ کے بطن سے حضرت اسحق ( علیہ السلام) غیر متوقع طور پر عنایت فرمائے۔ اب جس طرح میری پہلی دعا : رب ھب لی من الصالحین۔“ ( اے میرے پروردگار مجھے نیک اولاد عنایت فرما) قبول فرمائی ہے اسی طرح میری یہ دعا بھی قبول فرما۔ ہوسکتا ہے کہ میری معت کے بعد ان دونوں اور ان کی اولاد ی اعانت فرماتا رہے اسی طرح الحمد اللہ“۔ کی پہلی دعا سے مناسبت بھی ظاہر ہوجاتی ہے۔ (رازی)۔