سورة البقرة - آیت 171

وَمَثَلُ الَّذِينَ كَفَرُوا كَمَثَلِ الَّذِي يَنْعِقُ بِمَا لَا يَسْمَعُ إِلَّا دُعَاءً وَنِدَاءً ۚ صُمٌّ بُكْمٌ عُمْيٌ فَهُمْ لَا يَعْقِلُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

کافروں کی مثال (248) اس چرواہے کی ہے جو کسی جانور کو پکارتا ہے لیکن وہ (جانور) سوائے پکار اور آواز کے کچھ نہیں سنتا، یہ اہل کفر بہرے، گونگے اور اندھے ہیں یہ لوگ کچھ نہیں سمجھتے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 2 : تر جمہ میں کی ہوئی وضاحت کے مطابق کفار کو گمراہی اور ضلالت میں ان جانوروں کے ساتھ تشبیہ دی ہے جوراعی کی آواز تو سنتے ہوں مگر کچھ سمجھتے نہیں۔ ای مثلک یا محمد ومثل الذین کفروا الخ اور دوسرے معنی یہ بھی ہوسکتے ہیں کہ کفار کو بتوں کے پکار نے میں اس راعی کے ساتھ تشبیہ دی گئی ہو جو بھیڑ بکریوں کودور سے بلاتا ہے۔ ای ‏مثل الذین کفروا ودعائھم الا صنام کمثل الذی الخ مفسرین نے اس مثل کے یہ دونوں مطلب بیان کیے ہیں مگر حافظ ابن کثیر نے پہلی تشبیہ کو پسند فرمایا ہے۔ (البحر المحیط۔ ابن کثیر )