وَكَذَٰلِكَ أَنزَلْنَاهُ حُكْمًا عَرَبِيًّا ۚ وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَهْوَاءَهُم بَعْدَمَا جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَكَ مِنَ اللَّهِ مِن وَلِيٍّ وَلَا وَاقٍ
اور اسی طرح ہم نے اس قرآن کو فیصلہ کرنے والا، اور عربی زبان میں نازل (٣٦) کیا ہے اور اگر آپ نے وحی و رسالت کا علم آپ کے پاس آجانے کے بعد ان کی خواہشات کی پیروی کی، تو اللہ کے مقابل آپ کا نہ کوئی یارومددگار ہوگا اور نہ کوئی بچانے والا۔
ف 9۔ یعنی جس طرح ہم نے پہلی کتابیں ہر امت پر اس کی اپنی زبان میں اتاریں، اسی طرح… ف 10۔ کیونکہ آپﷺ کی بعثت کو تمام جن و انس کے لئے ہے لیکن اس کے اولین مخاطب وہ لوگ ہیں جن کی زبان عربی ہے۔ ف 11۔ یہ خطاب بظاہر آنحضرتﷺ سے ہے لیکن مراد ہر وہ شخص ہے جو اللہ تعالیٰ کی رضا مندی کا طالب اور اس کے غصہ سے ڈرنے والا ہو اور اس میں وعید ہے ان علما کے لئے جو جانتے بوجھتے سنت کی راہ چھوڑ کر بدعت و ضلالت کی راہ اختیار کرتے ہیں۔ (ابن کثیر)۔