سورة الرعد - آیت 8

اللَّهُ يَعْلَمُ مَا تَحْمِلُ كُلُّ أُنثَىٰ وَمَا تَغِيضُ الْأَرْحَامُ وَمَا تَزْدَادُ ۖ وَكُلُّ شَيْءٍ عِندَهُ بِمِقْدَارٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اللہ ہی جانتا ہے (٩) جو کچھ ہر مونث (اپنے پیٹ میں) اٹھائے پھرتی ہے اور رحموں میں جو کمی بیشی ہوتی ہے اور اس کے نزدیک ہر چیز ایک خاص اندازے کے مطابق ہے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 9۔ یعنی حمل قرار پانے سے لے کر زمانہ ولادت تک کا خدا کو علم ہے اور یہ علم ” مافی الارھام“ خاص طور پر صفاتِ الیہ میں سے ہے۔ ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ آنحضرتﷺ نے فرمایا : گیب کی کنجیاں پانچ ہیں جنہیں اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ یہ کسی کو علم نہیں ہے کہ کل کیا ہونے والا ہے اور رحم (پیٹ) یا کم کرتے ہیں اور کیا زیادہ۔ بارش کب ہوگی۔ انسان کہاں مرے گا اور یہ کہ قیامت کب آئے گی۔ (بخاری)۔ ف 10۔ یعنی وہی جانتا ہے کہ کون سی چیز کیسی اور کتنی ہوگی اس میں کمی بیشی نہیں ہوسکتی۔