سورة یوسف - آیت 90

قَالُوا أَإِنَّكَ لَأَنتَ يُوسُفُ ۖ قَالَ أَنَا يُوسُفُ وَهَٰذَا أَخِي ۖ قَدْ مَنَّ اللَّهُ عَلَيْنَا ۖ إِنَّهُ مَن يَتَّقِ وَيَصْبِرْ فَإِنَّ اللَّهَ لَا يُضِيعُ أَجْرَ الْمُحْسِنِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

انہوں نے کہا، کیا آپ ہی بالیقین یوسف ہیں؟ (٧٧) انہوں نے کہا، میں یوسف ہوں، اور یہ میرا بھائی ہے، اللہ نے ہم پر احسان کیا ہے، بیشک جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے اور صبر کرتا ہے تو یقینا اللہ اچھے لوگوں کا اجر ضائع نہیں کرتا ہے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 1۔ جو مصیبت سے نجات دے کر دونوں کو ملا دیا اور اس بلند مرتبہ پر پہنچا دیا، جسے تم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہو (روح) ف 2۔ یعنی گناہوں سے بچتا رہے اور لوگوں کو ایذا رسانی پر صبر کرتا رہے۔ ف 3۔ شاہ صاحب (رح) لکھتے ہیں۔ جس پر تکلیف پڑے اور وہ شرع سے باہر نہ ہو اور گھبراوے نہیں تو آخر بلا سے زیادہ عطا ہے۔