سورة البقرة - آیت 140

أَمْ تَقُولُونَ إِنَّ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ وَالْأَسْبَاطَ كَانُوا هُودًا أَوْ نَصَارَىٰ ۗ قُلْ أَأَنتُمْ أَعْلَمُ أَمِ اللَّهُ ۗ وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن كَتَمَ شَهَادَةً عِندَهُ مِنَ اللَّهِ ۗ وَمَا اللَّهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

کیا تم یہ کہتے (٢٠٣) ہو کہ ابراہیم، اسماعیل، اسحاق یعقوب اور اس کی اولاد، یہودی یا نصرانی تھے؟ آپ کہہ دیجئے کہ تم زیادہ جانتے ہو یا اللہ؟ اور اس سے بڑا ظالم کون ہوگا جس نے اللہ کی طرف سے، اس کے پاس موجود گواہی کو چھپا (٢٠٤) دیا، اور اللہ تمہارے کاموں سے غافل نہیں ہے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 4 یعنی اللہ تعالیٰ نے تو ہمیں یہ بتایا ہے کہ یہ انبیاء نہ یہودی اور نصرانی ہونے کا دعوی کرتے ہو پھر تم ہی بتاؤ زیادہ علم تم کو ہے یا اللہ تعالیٰ کو ؟ ف 5 یعنی تم اچھی طرح جانتے ہو کہ یہ انبیاء یہودی یا نصرانی نہیں تھے بلکہ سب کا دین وہی اسلام تھا جس کی طرف آج محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دعوت دے رہے ہیں۔ مگر بایں ہمہ تم اس شہادت کو چھپا رہے ہو نیز تمہیں اپنی کتابوں کو ذریعہ خوب معلوم ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ تعالیٰ کے سچے اور آخری نبی ہیں جب کے متعلق تمہاری کتابوں میں بشارت تیں موجود ہیں اور یہ بھی جانتے ہو کہ یہ قرآن واقعی اللہ تعالیٰ آخری کتاب ہے مگر تم ان سب شہادتوں کو محض تعصب اور حسد اور نغض کی بنا پر چھپا رہے ہو پھر بتاؤ کہ تم سے بڑھ کربھی دنیا میں کوئی ظالم ہوسکتا ہے۔ (ابن کثیر۔ شوکانی )