أَمْ تَقُولُونَ إِنَّ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ وَالْأَسْبَاطَ كَانُوا هُودًا أَوْ نَصَارَىٰ ۗ قُلْ أَأَنتُمْ أَعْلَمُ أَمِ اللَّهُ ۗ وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن كَتَمَ شَهَادَةً عِندَهُ مِنَ اللَّهِ ۗ وَمَا اللَّهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ
کیا تم یہ کہتے (٢٠٣) ہو کہ ابراہیم، اسماعیل، اسحاق یعقوب اور اس کی اولاد، یہودی یا نصرانی تھے؟ آپ کہہ دیجئے کہ تم زیادہ جانتے ہو یا اللہ؟ اور اس سے بڑا ظالم کون ہوگا جس نے اللہ کی طرف سے، اس کے پاس موجود گواہی کو چھپا (٢٠٤) دیا، اور اللہ تمہارے کاموں سے غافل نہیں ہے
ف 4 : یعنی اللہ تعالیٰ نے تو ہمیں یہ بتایا ہے کہ یہ انبیاء نہ یہودی تھےاور نہ نصرانی،اور تم ان کے یہودی اور نصرانی ہونے کا دعوی کرتے ہو پھر تم ہی بتاؤ زیادہ علم تم کو ہے یا اللہ تعالیٰ کو؟ ف 5: یعنی تم اچھی طرح جانتے ہو کہ یہ انبیاء یہودی یا نصرانی نہیں تھے بلکہ سب کا دین وہی اسلام تھا جس کی طرف آج محمد (ﷺ) دعوت دے رہے ہیں۔ مگر بایں ہمہ تم اس شہادت کو چھپا رہے ہو نیز تمہیں اپنی کتابوں کے ذریعہ خوب معلوم ہے کہ نبی (ﷺ) اللہ تعالیٰ کے سچے اور آخری نبی ہیں جن کے متعلق تمہاری کتابوں میں بشار تیں موجود ہیں اور یہ بھی جانتے ہو کہ یہ قرآن واقعی اللہ تعالیٰ کی آخری کتاب ہے مگر تم ان سب شہادتوں کو محض تعصب اور حسد اور بغض کی بنا پر چھپا رہے ہو پھر بتاؤ کہ تم سے بڑھ کربھی دنیا میں کوئی ظالم ہوسکتا ہے۔ (ابن کثیر۔ شوکانی )