وَمَا تَكُونُ فِي شَأْنٍ وَمَا تَتْلُو مِنْهُ مِن قُرْآنٍ وَلَا تَعْمَلُونَ مِنْ عَمَلٍ إِلَّا كُنَّا عَلَيْكُمْ شُهُودًا إِذْ تُفِيضُونَ فِيهِ ۚ وَمَا يَعْزُبُ عَن رَّبِّكَ مِن مِّثْقَالِ ذَرَّةٍ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ وَلَا أَصْغَرَ مِن ذَٰلِكَ وَلَا أَكْبَرَ إِلَّا فِي كِتَابٍ مُّبِينٍ
اور آپ چاہے جس حال میں ہوں، اور قرآن کا جو حصہ تلاوت کریں، اور لوگو ! تم چاہے جو کام کرو، جب تم اس کی ابتدا کرتے ہو تو ہم تم سے باخبر (٤٦) رہتے ہیں، اور آپ کے رب سے زمین و آسمان میں ایک ذرہ کے برابر بھی کوئی چیز مخفی نہیں ہے، اور نہ اس سے کوئی چھوٹی اور نہ بڑی چیز ہے جو لوح محفوظ میں درج نہ ہو۔
ف 4۔ اس آیت میں ایک طرف تو آنحضرتﷺ کو تسلی دی جا رہی ہے کہ لوگوں کو ہمارا پیغام پہنچانے کے لئے آپ جو کوشش کر رہے ہیں وہ سب ہماری نظر میں ہے اور دوسری طرف مخالفین کو متنبہ کیا جا رہا ہے کہ حق کی مخالفت کرکے یہ نہ سمجھ لینا کہ ہم تمہاری حرکتوں سے بے خبر ہیں اور تم سے کوئی باز پرس نہ ہوگی۔ (کنز فی الروح)۔