سورة یونس - آیت 34
قُلْ هَلْ مِن شُرَكَائِكُم مَّن يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ ۚ قُلِ اللَّهُ يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ ۖ فَأَنَّىٰ تُؤْفَكُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
آپ پوچھیے کہ کیا تمہارے شرکاء میں سے کوئی ہے جو مخلوقات کو پہلی بار وجود (٢٩) میں لائے پھر انہیں دوبارہ زندہ کرے؟ آپ کہے کہ صرف اللہ مخلوقات کو پہلی بار پیدا کرتا ہے، پھر اسے دوبارہ زندہ کرے گا تو تمہیں بہکا کر کدھر لے جایا جارہا ہے۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 12۔ یعنی اس کے باوجود تم کیسے گوارا کرتے ہو کہ توحید کو چھور کر شرک کی الٹی راہ اختیار کرو جو سراسر ” افک“ یعنی جھوٹ ہے۔ (کبیر)۔