سورة یونس - آیت 29
فَكَفَىٰ بِاللَّهِ شَهِيدًا بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ إِن كُنَّا عَنْ عِبَادَتِكُمْ لَغَافِلِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
پس ہمارے اور تمہارے درمیان گواہ کی حیثیت سے اللہ کافی ہے، ہم تمہاری عبادت سے بالکل ہی بے خبر تھے۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 1۔ جتنے مشرک ہیں وہ درحقیقت اپنے خیال اور وہم شیطان کی پرستش کرتے ہیں گونام نیک لوگوں کا لیتے ہیں۔ قیامت کے دن معلوم ہوگا کہ وہ نیک لوگ ان سے کس قدر بیزار ہوں گے۔ (از موضح)۔ اس سے ثابت ہوا کہ قیامت کے دن ان معبودوں کا یہ کہنا بالکل صحیح ہوگا کہ تم ہماری پرستش کرتے تھے اور چونکہ ان کے ظاہری معبود بے حس بت تھے اس لئے ان کا یہ کہنا بھی صحیح ہے کہ ہم تمہاری عبادت بالکل بے خبر تھے۔ پس ان دونوں جملوں میں تعارض یا تضاد نہیں ہے۔ (کبیر)۔