سورة التوبہ - آیت 115

وَمَا كَانَ اللَّهُ لِيُضِلَّ قَوْمًا بَعْدَ إِذْ هَدَاهُمْ حَتَّىٰ يُبَيِّنَ لَهُم مَّا يَتَّقُونَ ۚ إِنَّ اللَّهَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اور اللہ کسی قوم کو ہدایت دینے کے بعد گمراہ (٩٢) نہیں کرتا ہے، یہاں تک کہ ان کے لئے وہ چیزیں بیان کردیتا ہے جن سے بچنا ضروری ہے، بیشک اللہ ہر چیز کی خبر رکھتا ہے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف1۔ اس میں ان مسلمانوں کو تسلی دی ہے جنہوں نے اوپر کی آیت کے نزول سے پہلے اپنے کافر کافر رشتہ داروں کے لئے دعائے مغفرت کی تھی۔ مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کسی پر اس کے گمراہ ہونے کا حکم نہیں لگاتا جب تک کہ منہی عنہ کام کی وضاحت نہ کردے۔ اگر اس وضاحت سےقبل کوئی برے کام کا ارتکاب کرے تو اس پر کوئی گناہ نہیں ہوسکتا۔ لہٰذا آنحضرت(ﷺ) اور مسلمانوں پر اس استغفار سے کوئی مواخذہ نہیں ہے۔ (ابن کثیر۔ شوکانی) ف 2۔ اسی واسطے تمہیں منع کردیا۔ (موضح)۔