سورة التوبہ - آیت 98

وَمِنَ الْأَعْرَابِ مَن يَتَّخِذُ مَا يُنفِقُ مَغْرَمًا وَيَتَرَبَّصُ بِكُمُ الدَّوَائِرَ ۚ عَلَيْهِمْ دَائِرَةُ السَّوْءِ ۗ وَاللَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور بعض دیہاتی ایسے ہوتے ہیں کہ وہ جو اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں اسے جرمانہ (٧٤) سمجھتے ہیں اور وہ تمہارے لیے مصیبتوں کا انتظار کرتے رہتے ہیں، مصیبت انہی پر آئے، اور اللہ بڑا سننے والا، بڑا جاننے والا ہے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 8۔ "یعنی زکوۃ ہو یا جہاد کے لیے چندہ" اسے جب دیتے ہیں تو اللہ تعالیٰ کی رضا جوئی کی خاطر اور دلی جذبہ کے ساتھ نہیں بلکہ محض چٹی یا جرمانہ سمجھ کر بادل نخواستہ ادا کرتے ہیں کہ اگر ادا نہ کریں گے تو مسلمان انہیں مشتبہ نگاہوں سے دیکھیں گے اور ان کے درمیان زندگی بسر کرنی دو بھر ہوجائے گی۔ (از کبیر) ف 9 کہ کب کوئی بلائے ناگہانی اترتی ہے اور تم اس کے چنگل میں پھنس کر مغلوب و مقہور ہوتے ہو یا یہ کہ کب پیغمبر مرتا ہے اور مشرکین کو تم پر غلبہ ہوتا ہے۔ (کبیر)