سورة التوبہ - آیت 64

يَحْذَرُ الْمُنَافِقُونَ أَن تُنَزَّلَ عَلَيْهِمْ سُورَةٌ تُنَبِّئُهُم بِمَا فِي قُلُوبِهِمْ ۚ قُلِ اسْتَهْزِئُوا إِنَّ اللَّهَ مُخْرِجٌ مَّا تَحْذَرُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

منافقین ڈرتے ہیں کہ آپ پر کوئی سورت نازل (49) ہو جو ان کے دلوں کی خفیہ باتوں کو ان کے سامنے کھول کر رکھ دے، آپ کہئے کہ تم مذاق اڑاتے رہو، اللہ یقینا ان باتوں کو باہر لانے والا ہے جن سے تم ڈرتے تھے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 1 اور تم رسوا ہو کر رہو گے۔ اس بنا پر سورۃ کا نام سورۃ الفا ضحہ ہے۔ یعنی منافقین کے راز کھو لنے والی اور ان کو رسو کرنے والی۔ نیز اس سورۃ کو سو رہ حافرہ بھی کہتے ہیں کیونکہ اس سورۃ نے منافقین کے سینے کی باتوں کو کھود کر رکھ دیا ہے اور ان کے راز ہائے سربستہ کی قلعی کھول دی ہے۔ ( کبیر )