إِذْ يَقُولُ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ غَرَّ هَٰؤُلَاءِ دِينُهُمْ ۗ وَمَن يَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ فَإِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ
جب منافقین اور ان لوگوں نے جن کے دلوں میں کفر کی بیماری تھی، کہا کہ ان (مسلمانوں) کو ان کے دین نے دھوکہ (41) میں ڈال دیا ہے، اور جو اللہ پر بھروسہ کرتا ہے تو بے شک اللہ بڑا زبردست، بڑی حکمتوں والا ہے
ف 9 یعنی ان کے دینی جو ش نے ان کو بالکل دیوانہ بنادیا ہے۔ دیکھ رہے ہیں کہ ان کی تھوڑی سی تعداد ہے کوئی سروسامان بھی نہیں ہے حتی ٰ کہ لڑنے کے لیے ایک کے علاوہ دوسرا گھوڑا بھی نہیں ہے مگر چلے میں قریش کے مسلح اور عظیم الشان لشکر سے مقا بلہ کر کے پاگل ہی تو ہیں جو اپنی خو دعوت دے رہے ہیں ( کبیر ابن کثیر) صاحب (رح) فرماتے ہیں۔ مسلمانوں کی دلیری دیکھ کر منافق طعن کرنے لگے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ یہ غرور نہیں توکل نہیں ہے۔ ( موضح) ف 10 اور زبر دست پر جس کا بھر وسا ہو اس کا دل یقینا مظبوط ہوگا اس لیے مسلمان قریش کے عظیم الشان لشکر کے مقابلہ میں خوش اور آمادہ ہیں۔ ج ( کذافی الو حیدی)